جمعرات کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی محکمۂ خارجہ ہر سال اس رپورٹ کی تیاری میں جو طور طریقہ کار اختیار کرتا ہے وہ معروضی نہیں اور اس میں کئی سقم پائے جاتے ہیں۔