اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’آئیے واضح طور پر یہ سمجھ لیں کہ امن اور سلامتی کو درپیش کوئی بھی خطرہ بچوں کے لیے خطرہ ہے۔‘‘
اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے متبادل امریکی نمائندے سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ ’’جب ہم اس بمباری کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کرتے ہیں تو ایک بات واضح ہو جاتی ہے اور وہ یہ کہ ایران اور اس کے پراکسی اور شراکت دار گروپوں کو خطے میں کشیدگی میں اضافے سے بچنے کی ضرورت ہے۔
معاون وزیر پیاٹ نے کہا کہ جی سیون پلس توانائی کے شعبے میں امریکہ اور اس کے شراکت دار ’’فوری امداد کو متحرک کرنے کی کوشش کریں گے جیسا کہ ہم اکتوبر 22 کے بعد سے کر رہے ہیں۔
قومی سلامتی کے کمیونی کیشن ایڈوائزر جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت میں متعدد دوطرفہ علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلۂ خیال ہوا۔ ان میں تعاون اور اختلافات کے امور پر جامع اور تعمیری گفتگو بھی شامل تھی۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’ہم ان لاکھوں سپاہیوں، ملاحوں اور ہوا بازوں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ایک دوسرے کے دفاع کے لیے ہمت اور جانیں قربان کرنے کی آمادگی کے ساتھ ہمارے مقدس عزم کو قائم رکھا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’اس کا آغاز آمرانہ حکومتوں کی طرف سے جمہوریت میں عدم اعتماد پیدا کرنے، ہمارے اداروں کو کمزور کرنے، سرحدوں کے پار پہنچنے اور ہمارے ملکوں میں لوگوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کے خلاف مقابلہ کرنے سے ہوتا ہے۔
سفیر رچرڈ نے کہا کہ گزشتہ کچھ برسوں میں یہ خطرات بڑھ گئے ہیں۔یہاں تک کہ ان میں امریکی قومی سلامتی کےایک سابق مشیر کو نشانہ بنانے والی سازش بھی شامل ہے۔
ایڈمنسٹریٹر پاور نے کہا کہ ’’اس پس منظر کے ساتھ جب سے یہ واٹر فار ورلڈ ایکٹ قانون بن گیا ہے یو ایس ایڈ نے 42 ملین لوگوں کو صاف پانی تک رسائی میں مدد کی ہےجبکہ 38 ملین لوگوں کو صفائی کی خدمات تک رسائی حاصل ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ہم تمام یرغمالوں کی رہائی کے ساتھ فوری جنگ بندی کے معاہدے کے قریب ہیں۔ لیکن ہم ابھی تک وہاں پہنچ نہیں پا رہے ہیں۔
لیکن ہم سب اس پختہ یقین کے ساتھ متفق ہیں کہ جمہوریت انسانی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور اپنے لوگوں کے لیے سود مند نتائج فراہم کرنے کا واحد اور سب سے طاقت ور ذریعہ ہے۔
وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’ہم اس بات کو یقینی بنانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں کہ جمہوریتیں مصنوعی ذہانت کی جدت سے دنیا کی رہنمائی کر سکیں تاکہ ہم اس کے بدلے میں ان اصولوں، معیارات اور قوانین کو ترتیب دینے میں دنیا کی قیادت کر سکیں جن کے ذریعے مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا جاتا ہے۔
اسسٹنٹ سیکریٹری لو نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات جمہوریت کی بنیاد ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والی ووٹنگ نقائص سے پاک نہ تھی۔
Load more