قومی سلامتی کے کمیونی کیشن ایڈوائزر جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت میں متعدد دوطرفہ علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلۂ خیال ہوا۔ ان میں تعاون اور اختلافات کے امور پر جامع اور تعمیری گفتگو بھی شامل تھی۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’ہم ان لاکھوں سپاہیوں، ملاحوں اور ہوا بازوں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ایک دوسرے کے دفاع کے لیے ہمت اور جانیں قربان کرنے کی آمادگی کے ساتھ ہمارے مقدس عزم کو قائم رکھا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’اس کا آغاز آمرانہ حکومتوں کی طرف سے جمہوریت میں عدم اعتماد پیدا کرنے، ہمارے اداروں کو کمزور کرنے، سرحدوں کے پار پہنچنے اور ہمارے ملکوں میں لوگوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کے خلاف مقابلہ کرنے سے ہوتا ہے۔
سفیر رچرڈ نے کہا کہ گزشتہ کچھ برسوں میں یہ خطرات بڑھ گئے ہیں۔یہاں تک کہ ان میں امریکی قومی سلامتی کےایک سابق مشیر کو نشانہ بنانے والی سازش بھی شامل ہے۔
ایڈمنسٹریٹر پاور نے کہا کہ ’’اس پس منظر کے ساتھ جب سے یہ واٹر فار ورلڈ ایکٹ قانون بن گیا ہے یو ایس ایڈ نے 42 ملین لوگوں کو صاف پانی تک رسائی میں مدد کی ہےجبکہ 38 ملین لوگوں کو صفائی کی خدمات تک رسائی حاصل ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ہم تمام یرغمالوں کی رہائی کے ساتھ فوری جنگ بندی کے معاہدے کے قریب ہیں۔ لیکن ہم ابھی تک وہاں پہنچ نہیں پا رہے ہیں۔
لیکن ہم سب اس پختہ یقین کے ساتھ متفق ہیں کہ جمہوریت انسانی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور اپنے لوگوں کے لیے سود مند نتائج فراہم کرنے کا واحد اور سب سے طاقت ور ذریعہ ہے۔
وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’ہم اس بات کو یقینی بنانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں کہ جمہوریتیں مصنوعی ذہانت کی جدت سے دنیا کی رہنمائی کر سکیں تاکہ ہم اس کے بدلے میں ان اصولوں، معیارات اور قوانین کو ترتیب دینے میں دنیا کی قیادت کر سکیں جن کے ذریعے مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا جاتا ہے۔
اسسٹنٹ سیکریٹری لو نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات جمہوریت کی بنیاد ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والی ووٹنگ نقائص سے پاک نہ تھی۔
مشیر کربی کا کہنا ہے کہ ’’یہ ایک بڑھتا ہوا دفاعی تعلق ہے جس کا ہم بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم واقعی یہاں ایران اور روس کی توجہ اس بات پر مبزول کرانا چاہتے ہیں کہ ایسا کرنے کے ان کے لیے فوری نتائج سامنے آئیں گے۔
پانی کے حوالے سے عدم تحفظ عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔ پانی کی کمی خوراک کی پیداوار کو کم کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں معاشی گراوٹ اور پھر بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو سکتی ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ بلنکن کا کہنا ہے کہ ’’انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا اور شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ایک ترجیح ہونی چاہیے۔
Load more