جوڈو کا گیم کی ماہررضائی نے، جو 2004 میں ایتھنز میں منعقدہ اولمپکس میں حصہ لے چکی ہیں، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (IOC) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طالبان کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی وجہ سے افغانستان پر اولمپک میں شرکت پر پابندی عائد کرے ۔
"چوڑیوں کو خواتین کے ہاتھوں تک پہنچانےکے لیے بہت سے ہاتھ دن رات محنت کرتے ہیں ۔ " یہ کہنا تھا حید رآباد کی صائمہ بی بی کا جن کا خاندان چوڑی سازی کی صنعت سے وابستہ ہے۔"
سول سسٹرز پاکستان نے، جو 2013 تشکیل دیاگیا تھا، ان خواتین کے لیے ایک سپورٹ گروپ کے طور پر کام کیا جو جنس، طلاق، اور گھریلو تشدد کے بارے میں معلومات کو شئیر کرتی تھیں -- ایسے مسائل جنہیں پاکستان میں اکثر عوامی سطح پر بات کرنے کے لیے نامناسب سمجھا جاتا ہے۔
فلسطینی شیف جنین دینا روائیتی فلسطینی کھانے بنانے کے اپنے شوق اور کام کو ایک ایسا انقلابی عمل کہتی ہیں جس کے ذریعے فلسطینی ثقافت اور تاریخ کو مٹنے سے بچا یا جاسکے۔ جنین اس وقت امریکہ میں اپنی کوکنگ کے زریعے غزہ کے باسیوں کی مدد کر رہی ہیں ۔۔۔ وہ کیسے ۔۔ جانتے ہیں نیلو فر مغل سے
روائیتی طور پر ہندومذہب میں سمجھاجاتا ہے کہ پنڈت صرف مرد ہی ہوتے ہیں لیکن گزشتہ کچھ دہائیوں سے خواتین بھی پوجا پاٹ کے رواج اور اس کے لیے ضروری ودھی اورمنتر سیکھ کر سماج میں امتیازی رویے بدلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انشمن آپٹے ملوا رہے ہیں نیو یارک میں موجود دو ہندو خواتین پنڈتوں سے
رائٹرز کا کہنا ہے کہ اس نے انسٹاگرام اور یوٹیوب پر ان ویڈیوز کی آزادانہ تصدیق کی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان روینا شمداسانی نے ان ویڈیوز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی تصویریں پوسٹ کرنا فلسطینی اور تمام خواتین کی تذلیل کرنا ہے۔
قوالی میں آپ نے عموماً مرد قوال ہی دیکھے ہوں گے۔ لیکن بھارت کے شہر حیدرآباد میں کچھ خواتین قوالی گاتی ہیں۔ یہ خواتین قوالی کے ذریعے جنسی ہراسانی، گھریلو تشدد، کم عمری میں شادی اور خواتین کو درپیش دیگر مسائل کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔ سہیل اختر قاسمی کی رپورٹ۔
بھارت میں خواتین میں اپنے ووٹوں کی اہمیت کے شعور نے انہیں ایک موثر ووٹر بلاک بنا دیا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ اب سیاسی پارٹیاں ان کے ووٹ جیتنے کی کوشش میں انہیں متعدد ترغیبات دے رہی ہیں۔
مین ہیٹن نیو یارک میں موجود جنوبی ایشیائی خواتین کے پلیٹ فارم 'کملی' کے زیرِ اہتمام عالمی یومِ خواتین میں مختلف قومیتوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے امریکیوں نے سنیں پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والی خواتین کی جدو جہد اور جرآت کی کہانیاں۔ تقریب میں چلتے ہیں ندا سمیر کے ساتھ۔
آپ مجھے میری عمر سے پچاس سال پیچھے لے گئے ہیں۔ برطانیہ کی ملکہ کامیلا نےیہ الفاظ مزاحاً اس وقتـ ادا کیے جب انہیں ان کی ہمشکل اور ہم لباس باربی کا تحفہ پیش کیا گیا۔
فیمیل جینیٹل میٹیلیشن یعنی عورتوں کے ختنہ کی روایت پر زیادہ تر داؤدی بوہرا فرقے میں عمل کیا جاتا ہے۔ یہ اہل تشیع کی اسماعیلی شاخ میں سے ایک فرقہ ہے۔ اس کے دنیا بھر میں دس سے بیس لاکھ کے قریب ماننے والے ہیں۔ سرویز کے مطابق کم از کم اسی فی صد بوہرا لڑکیوں کا مذہبی بنیادوں کی وجہ سے ختنہ کیا جاتا ہے۔
امریکی ریاست ورجینیا میں دو پاکستانی امریکی خواتین کی ایک تنظیم وہاں کے لوگوں کو خوراک اور بچوں کو جنگ کے ٹراما سے نکالنے کےلیے کھیل ،تفریح اورآرٹ تھیراپی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available